یہ واقعہ چیتل دروگ کے جنگل کا ہے جو شیروں کی بہتات کی وجہ سے مشہور تھا۔ یہ جنگل میسور کی ریاست میں شموگا ڈسٹرکٹ کے مشرق میں واقع تھا۔ چیتل دروگ قصبے سے چند میل دور سیمپیگھہالی کا گاؤں تھا جو گھنے جنگلوں میں گھرا تھا۔ اس گاؤں سے ایک کچا راستہ بدھالی کے گاؤں کو جاتا تھا۔ اسی راستے پر گاؤں سے تقریباً چار میل دور جنگل کے عین درمیان ایک پرانے مندر کے کھنڈرات تھے جس میں ایک بہت گہرا کنواں بھی تھا۔ ان کھنڈرات کے بارے میں مشہور تھا کہ یہاں جنات اور روحوں کا بسیرا تھا۔ دن کے وقت کوئی ان کھنڈروں کے قریب نہیں آتا تھا جبکہ رات کو تو اس علاقے میں کوئی گھسنے کی بھی ہمت نہ کرتا تھا۔
Monday 9 September 2013
accccccccc
یہ واقعہ چیتل دروگ کے جنگل کا ہے جو شیروں کی بہتات کی وجہ سے مشہور تھا۔ یہ جنگل میسور کی ریاست میں شموگا ڈسٹرکٹ کے مشرق میں واقع تھا۔ چیتل دروگ قصبے سے چند میل دور سیمپیگھہالی کا گاؤں تھا جو گھنے جنگلوں میں گھرا تھا۔ اس گاؤں سے ایک کچا راستہ بدھالی کے گاؤں کو جاتا تھا۔ اسی راستے پر گاؤں سے تقریباً چار میل دور جنگل کے عین درمیان ایک پرانے مندر کے کھنڈرات تھے جس میں ایک بہت گہرا کنواں بھی تھا۔ ان کھنڈرات کے بارے میں مشہور تھا کہ یہاں جنات اور روحوں کا بسیرا تھا۔ دن کے وقت کوئی ان کھنڈروں کے قریب نہیں آتا تھا جبکہ رات کو تو اس علاقے میں کوئی گھسنے کی بھی ہمت نہ کرتا تھا۔